باغ کی سیر

مرحہ کاشان شاد، کراچی
آؤ باغ کی سیر کو جائیں
مل کر گیت خوشی کے گائیں
کھیلیں مل کر آنکھ مچولی
بھر لیں ہم خوشیوں کی جھولی
پکڑو پکڑو تتلی آئی
سب نے مل کر دھوم مچائی
پیڑوں پر جب کوئل بولے
کانوں میں ہے یہ رس گھولے
گہرے بادل سر پر چھائے
سرد ہوا کے جھونکے آئے
خوشبوئوں سے باغ ہے مہکے
بلبل بھی خوشیوں سے چمکے
جھوم رہی ڈالی ڈالی
دیکھ کر خوش ہوتا ہے مالی
شام ہوئی اب گھر کو جائیں
The post باغ کی سیر appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain https://ift.tt/2KzpwIH
via Urdu Khabrain
Comments
Post a Comment