خودی کے راز کو میں نے بروزِعید پایا جی

خودی کے راز کو میں نے بروزِعید پایا جی
کہ جب میں نے کلیجی کو کلیجے سے لگایاجی
جو حصّہ گائے سے آیا ،اُسے تقسیم کرڈالا
جو بکرا میرے گھر میں تھا اُسے میں نے چھپایا جی
فریج میں برف کا خانہ نہ ہوتا گر تو کیا ہوتا
دعائیں اس کو دیتا ہوں کہ جس نے یہ بنایا جی
میں دسترخوان پر بیٹھا تو اُٹھنا ہوگیا مشکل
کہ ہر بوٹی کو نگلا تھا،بہت کمہ کمہ چبایا جی
بطورِلقمہ بوٹی سے میں روٹی کھا گیا درجن
کہ بنٹا میں نے کمہ کمہ تھا زیادہ کو پکایا جی
میرے معدے کےمیدان میں عجب سی خونریزی ہے
کہیں تکے اچھلتے ہیں،کسی کو نے میں پایا جی
خدا کے فضل سے جاری ہے اب بھی گوشت کا سائیکل
کہ دودن عید سے پہلے گزشتہ کا مکایا جی
چلو عابی کہو پھر سے قصائی کو خدا حافظ
کہ پورے سال کا کوٹہ تمھارے پاس آیاجی
The post خودی کے راز کو میں نے بروزِعید پایا جی appeared first on Urdu Khabrain.
from Urdu Khabrain https://ift.tt/2wtzbey
via Urdu Khabrain
Comments
Post a Comment